حضرت شیخ مولانا سليم الله خان زید مجدہ کي آج بروز جمعرات کے سبق میں طلبائے کرام کو اھم
نصیحت.
(یہ کتاب جو آپکی ختم ہورہی ہے آپ سے صرف ایک بات کہنی ہےاور وہ بات یہ ہے کہ تعلیم کے اس زمانے کے اختتام کے بعد آپ پر بڑی ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے اور اس ذمہ داری کایہ تقاضہ ہوتا ہے.اس ذمہ داری کی وجہ سے آپ پر یہ لازم اور ضروری ہوتا ہے کہ آپ صراط مستقیم پر چلیں.اور صراط مستقیم پر چلنے کے لئے اپنی تمام کوشش اپنی تمام مساعی اسکے لئے استعمال کریں.
اور صراط مستقیم کے لئے سوائے اسکے کوئی راستہ نھیں سوائے اسکے کوئی طریقہ نھیں ہے.کہ حضرات علمائے دیوبند جنکی نسبت پر ہم فخر کیا کرتے ہیں جنکے ساتھ تعلق پر ہمیں خوشی محسوس ہوتی ہے.انھی کے مشرب کو انھی کے مسلک کو انھی کے طریقے کو ہم نھایت مضبوطی کے ساتھ پکڑتے ہیں.
آپکے سامنے بھت چیزیں آئینگی نئی نئی چیزیں آئینگی.
آپکومتاثر کرنے والے لوگ بھت ملینگے لیکن وہ سب دھوکہ ہوگا وہ سب فراڈ ہوگا.آپ ناتجربہ کار ہیں.کوئی تجربہ آپکے پاس موجود نھیں ہے.آپ نے مدارس میں رہ کر تحصیل علم میں اپنا وقت صرف کیا ہے لیکن تجربہ کرنے کے لئے آپ کو موقع نھیں ملا.
اب آگے آپ نکلینگے میدان میں اترینگے جیسا کہ ہم نے عرض کیا کہ بھت بھت چیزیں آپکے سامنے آئینگی بھت نمونے آپ کے سامنے آئینگے بھت چیزیں آپ کو اپنی طرف کھینچینگی اور کئی لوگ آپ کا شکار کرنے کی کوشش کرینگے.یہ ھوگا یہ ھوگا اس سے مفر نھیں ہے.اگر آپ چاھتے ہیں کہ آپ اللہ اور رسول کی مرضی حاصل کریں اگر آپ چاہتے ہیں کہ صراط مستقیم پر آپ چلیں تو میں نے عرض کیا کہ اسکا ایک ہی طریقہ ہے صرف ایک.اور وہ کیا ہے.وہ یہ ہے کہ حضرات علمائے دیوبند جنکو ہم مولانا رشید احمد گنگوھی،مولانا قاسم نانوتوی،مولانا اشرف علی تھانوی،حضرت اقدس مولانا حسین احمد مدنی،مولانا شیخ الحدیث محمد زکریا کاندھلوی یہ نام میں نے آپ کے سامنے لئے ہیں.
ان کے طرز کے علاوہ اگر کوئی آپ کو کسی اور راستے کی طرف راہنمائی کرتا ہے وہ آپ کو ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہیں.
آج بھت فتنے ہم پر مسلط ہیں.تجدد کا فتنہ ہے.کئی لوگ آپکو ملینگے دیوبند کی طرف نسبت کرینگے لیکن دیوبند کے مسلک کی جڑیں کاٹنے میں ہمہ وقت مستعد ہونگے.اور تم نھیں پہچانوگے آپ فرق نھیں کرسکیں گے.
اس لئے میں کہتا ہوں کہ سب کو چھوڑو لات مارو فقط جن بزرگوں کا میں نے نام لیا ہے انکے طریقہ پر آپ چلو تو آپ کامیاب ہیں ورنہ آپ نے ب تک جتنا وقت گزارا ہے سب برباد کردیا)
یہ آڈیو کلپ سے سن کر تحریر کیا گیا ہے.
ایڈمن